بیوی کے ہاتھ میں تنخواہ دینا اور اس بارے میں رسولﷺ کا فرمان

بیوی کے ہاتھ میں

جس طرح لباس جسم کے عیبوں کو چھپاتا ہے اور اس کے حسن اور خوبی کو ابھارتا ہے اسی طرح شوہر اور بیوی کا اخلاقی کمال یہ ہےکہ ایک دوسرے کی کمزوری کو چھپائیں اس پر صبر کریں اور ایک دوسری کی خوبیوں کو نگاہ میں رکھیں۔ بہتر سے بہتر صورت میں اپنے باہمی تعلقات کو ظاہر کریں ۔

حضوراکرمﷺ نے فرمایا کامل مومن وہ ہے جس کے اخلاق اچھے ہو ں تم میں سے بہتر وہ ہیں جو اپنی بیویوں کیساتھ اچھا سلوک کرتا ہے ۔ جس طرح لباس جسم کے عیبوں کو چھپاتا ہے اور اس کے حسن اور خوبی کو ابھارتا ہے اسی طرح شوہر اور بیوی کا اخلاقی کمال یہ ہے کہ ایک دوسرے کی کمزوری کو چھپائیں اس پر صبر کریں اور ایک دوسری کی خوبیوں کو نگاہ میں رکھیں۔ بہتر سے بہتر صورت میں اپنے باہمی تعلقات کو ظاہر کریں ۔ حضوراکرمﷺ نے

فرمایا کامل مومن وہ ہے جس کے اخلاق اچھے ہو ں تم میں سے بہتر وہ ہیں جو اپنی بیویوں کیساتھ اچھا سلوک کرتا ہے ۔وہیں عورتوں کے حوالے سے بھی تعلیمات دی گئی ہیں۔ اس بہت خوبصورت رشتے میں دونوں کو ساتھ لیکر چلنا ہے ۔ دونوں کو ایک دوسرے کے حقوق وفرائض کو یقینی بنانا ہے ۔حضوراکرمﷺ کا ارشاد وہ عورت سب سے بہتر ہے جسے اس کا شوہر دیکھے تو خوش ہوجائے جب اسے حکم دے تو وہ اطاعت کرے اور جان ومال کے

حوالے سے اس کے شوہر ناپسند ہو تواس کی مخالفت نہ کرے ۔ اسی طرح آپﷺ کا ایک اور ارشاد ہے جب شوہر اپنی بیوی کو بستر پر بلایے وہ انکار کردے اس کا شوہر ناراضی میں رات گزارے تومرد کے اوپر گھریلو ذمہ داریاں عائد کی گئی ہیں ۔ اس نے اپنے خاندان کو لیکر چلنا ہے اس کی ذمہ اس پر ڈالی گئی ہے ۔ خاتون کے اوپر شوہر کے گھر کی ذمہ داری ہے ۔ان شوہروں کے بارے میں بتائیں گے جو اپنی تنخواہ بیوی کے ہاتھ میں دے دیتے ہیں۔ان کے بارے میں

اللہ تعالیٰ کے پیارے نبیﷺ نے ہماری کیا رہنمائی فرمائی بتاتے ہیں۔صبح تک فرشتے اس عورت پر لعنت کرتے ہیں۔ جب عورت پانچوں نمازیں پابندی سے ادا کرے رمضان کے روزے رکھے اپنی شرم گاہ کی حفاظت کرے شوہر کی اطاعت کرے جس جنت کے دروازے سے چاہے جنت میں داخل

Leave a Comment